سب رنگ کہانیاں

سب رنگ کہانیاں 3 شکیل عادل زادہ

سب رنگ کہانیاں

سب رنگ کہانیوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر پبلشر، اس کے پرانے مداحوں اور نئے پڑھنے والوں کی طرف سے اتنا کچھ لکھا جا چکا ہے کہ میں اب اس میں کیا ہی اضافہ کر سکتا ہوں۔ یعنی یہ تقریباً ناممکن ہے کہ آپ کتب پڑھتے ہوث اور فیس بک کے ایلگورتھم نے آپ کے سامنے شکیل عادل زادہ، حسن رضا گوندل، سب رنگ ڈائجسٹ اور سب رنگ کہانیاں سے متعلقہ پوسٹس نہ دکھائی ہوں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ بک کارنر جہلم نے سب رنگ کہانیاں کی بھرپور تشہیر چلائی ہے، اور کتاب کے معیار اور کہانیوں کے تنوع کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا بےجا نہ ہو گا کہ یہ تشہیر لازم بھی تھی۔ تو جب لوگ اتنا کچھ لکھ چکے ہوں تو اس کتاب میں سے کچھ نیا نکال لانا ایک مشکل امر ہے، لیکن اپنے تاثرات رقم کرنے بھی ضروری ہیں۔

سب رنگ کہانیاں، ترجمہ و اشاعت

ترجمہ سبھی کہانیوں کا سلیس تھا، یہ تو ماننے والی بات ہے۔ آپ یہ کہانیاں روانی سے پڑھتے جاتے ہیں، کہیں اٹکتے نہیں آپ۔ ورنہ عموماََ مترجم قاری کو اپنی علمیت کے بوجھ تلے دفنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کےلیے دشوار لفاظی کا سہارا لیتے ہیں، لیکن ایسی صورت میں نقصان قاری کا نہیں، کتاب اور مترجم کا ہی ہوتا ہے۔

سب رنگ ڈائجسٹ کا معیار اور پھر بک کارنر جہلم کے معیار کا ایک اندازہ تو ادھر سے ہی ہو جاتا ہے کہ پروف ریڈنگ کی کوئی غلطی میری نظر سے تو نہیں گزری۔ لگتا ہے کہ جہلم بک کارنر نے شکیل عادل زادہ اور حسن رضا گوندل کے احترام میں بہت دل سے شائع کی ہیں۔ صفحات بہت دلکش ہیں، کتاب کا عمومی تاثر خوش کن ہے۔

سب رنگ کہانیاں
سب رنگ کہانیاں

شکیل عادل زادہ کا نگار خانہ

سب رنگ کہانیاں کے موضوعات وسیع ہیں۔ محبت بھی ہے، بغاوت بھی۔ داخلی تجربات بھی ہیں اور خارجی حالات بھی۔ یعنی مختلف طرح کی کہانیاں، سو کافی امید ہے کہ کوئی نہ کوئی کہانی پڑھ کر پیسے وصول والی فیلنگ آئےگی۔ شکیل عادل زادہ نے واقعی ایک نگار خانہ سجایا ہوا تھا۔ کہانیوں کے معیار، انتخاب اور ترجمے سے معلوم ہوتا ہے کہ شکیل عادل زادہ واقعی اس شہرت، عزت اور احترام کے حقدار ہیں جس سے بیشتر ڈائجسٹوں کے مدیران کرام محروم رہتے ہیں۔

سب رنگ کہانیاں؛ ایک تبصرہ

سب رنگ کہانیاں مجموعی طور پر اچھی ہیں، ویسی ہی ہیں جیسی ڈائجسٹ میں چھپ سکتی ہیں۔ کچھ بہت شاندار اور چونکا دینے والی اور کچھ سوچ کے در وا کر دینے والی۔ ایک دو کہانیاں ماٹھی بھی تھیں، پسند اپنی اپنی۔ ایک مختصر کہانی جس میں ایک بوڑھے کی حب الوطنی دکھائی گئی ہے، بہت دنوں تک میرے سر پہ سوار رہی، کہانی کا مختصر مگر جاندار سا پلاٹ اور چونکا دینے والا انجام بہت زبردست تھا۔ اور ایسی بہت سی مزید کہانیاں بھی اس میں شامل ہیں۔ کہانیاں پڑھتے ہوئے آپ بور بہرحال نہیں ہوتے۔ اگر ایک کہانی آپ کو پسند نہیں بھی آتی تو اس کی جگہ دوسری کہانی اس کی کسر پوری کر دیتی ہے۔

یہ تو ان کہانیوں کا تیسرا حصہ تھا، ظاہر ہے پہلے اور دوسرے حصے میں اس سےبھی اچھی کہانیاں تھیں، جن پر میں تبصرہ کر چکا ہوں۔

اگر آپ کتابوں کے ویڈیو تبصرے دیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہوں تو کتاب زندگی یوٹیوب چینل پر کتابوں کے تبصرے دیکھ سکتے ہیں، یا کتاب زندگی ویب سائٹ پر مزید تبصرے پڑھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ میرے فیس بک پیج پر بھی مختلف کتابوں کے تبصرے اور اقتباسات پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔

Related Posts

One thought on “سب رنگ کہانیاں 3 شکیل عادل زادہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *