نواز شریف

نواز شریف کے خلاف عالمی سازش بے نقاب

اس بات سے سبھی باخبر لوگ باخبر ہیں کہ نواز شریف کی نا اہلی پاکستان کو کمزور کرنے کی صیہونی سازشوں کی سینکڑوں کڑیوں میں سے آخری کڑی ہے۔ یوں تو مغربی طاقتوں کی سازشیں سینکڑوں سالوں پر محیط ہیں مگر اس حالیہ سازش کی ابتداء مئی دوہزارتیرہ کے الیکشن کے بعد ہی ہو گئی تھی۔ مسلم لیگ نون کی کامیابی پر مغربی طاقتیں سر جوڑ کر بیٹھ گئیں کیونکہ سب کو خدشہ تھا کہ ایٹمی دھماکے کے بعد اگر نواز شریف نے معاشی دھماکہ کر دیا تو مغرب کی بالادستی کا تیا پانچہ ہو جائے گا۔ باخبر لوگ اس با ت سے باخبر ہیں کہ مغرب میں پالیسی سازی کا اصل کام بینکر اور خفیہ ایجنسیوں کے لوگ کرتے ہیں جو زیادہ تر یہودی ہیں۔ان لوگوں نے اوباما پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا کہ نوازشریف پر سخت ہاتھ رکھو اور سازشوں کے ذریعے اس کی حکومت ختم کروا دو۔مگر اوباما نے کہا کہ شریف خاندان نے ریمنڈ ڈیوس کو پاکستان سے نکلوانے میں میری مدد کی تھی تو میں اس احسان کا بدلہ احسان سے دینا چاہتا ہوں۔ اس پر ان لوگوں نے اپنی کٹھ پتلیوں کی ڈوریاں ہلانی شروع کر دیں اور ایک ایسی سازش کے تانے بانے بننے شروع کر دیے جس کا دائرہ پوری دنیا پر محیط تھا اور اس سازش کا نشانہ نون لیگ کی حکومت تھی۔
سب سے پہلے آئس لینڈ، جس کے برف کے کارخانے پوری دنیا میں مشہور ہیں، کے وزیراعظم کو ساتھ ملایا گیا۔ اس سے وعدہ لیا گیا کہ تمہیں تین سال بعد دوبارہ وزیر اعظم بنوا دیں گے۔ یاد رہے کہ آئس لینڈ وہی ملک ہے کہ جس نے دوہزر سات کی گرمیوں میں مسلمان ممالک کے لیے برف کے ریٹ دوگنے کر دیے تھے۔اسی
اس کے بعد طرح یوکرائن کے صدرکو بھی اعتماد میں لیا گیا۔ ان دو کے علاوہ بھی مختلف ممالک کے کئی وزراء اور کئی کمپنیوں کے کرتا دھرتا اس سازش کا حصہ تھے۔ اس کے بعد آئی۔سی۔آئی۔جے نامی بدنامِ زمانہ صحافی تنظیم سے رابطہ کیا گیا۔ آئی سی آئی جے اصل میں ’آئی کانتو جستش ازرائیل‘ کا مخفف ہے،جس کا مطلب ہے کہ میں اسرائیل کو انصاف دلاؤں گا۔پھر منصوبے کے مطابق انہوں نے عین ان دنوں میں پانامہ لیکس جاری کیے جب نواز شریف صاحب دل کے عارضے میں مبتلا، ہسپتال میں علاج کے لیے جانے والے تھے۔اس دوران یہودی گولڈ اسمتھ کے پاکستانی داماد عمران خان نے پانامہ کا معاملہ خوب اٹھایا۔ اشارہ ملتے ہی آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے بھی استعفیٰ دے دیا اور یوکرائن کے صدر نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیے۔ نواز شریف پھر بھی دباؤ میں نہ آیا تو دنیا بھر میں غیر مسلموں نے، جو اس ساز ش کا حصہ تھے، استعفوں کی لائن لگا دی۔ نواز شریف نے اس سے خوفزدہ ہونے کی بجائے سی پیک پر کام کی رفتار اور بڑھا دی۔ اس دوران امریکہ میں صدارتی الیکشن آ گئے۔ ان طاقتوں نے ہیلری اور ٹرمپ دونوں کو آمنے سامنے بٹھا کر نوازشریف کے بارے میں پوچھا۔ ہیلری نے سعودی شاہی خاندان سے اپنے تعلقات کی وجہ سے نواز شریف کے خلاف سازش کا حصہ بننے سے انکار کر دیا جس پر ان طاقتوں نے فیصلہ کر لیا کہ ایک لالچی اور کاروباری آدمی ٹرمپ کو صدر بنایا جائے جس کے اسکینڈلز کی وجہ سے اسے بلیک میل کرنا آسان ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ اگرچہ ہیلری کلنٹن کو زیادہ ووٹ ملے، ٹرمپ کو الیکٹورل ووٹوں میں برتری دلائی گئی۔ باخبر لوگ اس بات سے باخبر ہیں کہ روسی صدر پیوٹن، نوازشریف کی اسلام پسند پالیسیز کی وجہ سے، انہیں کتنا نا پسند کرتا ہے۔چنانچہ روسی ہیکرز نے دھاندلی کے ذریعے ٹرمپ کو جتوا دیا۔ اس بات کی تصدیق گوگل سے کی جا سکتی ہے۔
ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں آتے ہی نواز شریف کے خلاف سازشوں کی رفتار دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرنے لگی۔ جنوری میں ٹرمپ نے حلف اٹھایا اور مئی میں نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔اس دوران سی آئی اے، موساد ، را، خاد اور دوسری عالمی خفیہ ایجنسیوں نے نوازشریف کی تمام جائیداد کی منی ٹریل ضائع کروا دی اور اپنے ایجنٹ نواز شریف کے مشیروں میں شامل کروا دیے جنہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ آپ جعلی کاغذات بنوا لیں۔ دوسری طرف جے آئی ٹی کے ممبران کو بھی بتا دیا کہ کاغذات جعلی ہیں۔ نواز شریف صاحب، جو کہ ملکی و عالمی مسائل پر چومکھی جنگ لڑ رہے تھے، اس جھانسے میں آ گئے۔ عالمی طاقتوں نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے نواز لیگ کے وزیروں مشیروں سے عدلیہ کے بارے میں سخت نازیبا کلمات بھی ادا کروائے تاکہ نوازشریف صاحب کی جگ ہنسائی ہو۔عالمی سطح پر نواز شریف کو تنہا کرنے کے لیے صیہونی طاقتوں نے قطر اور سعودی تنازعہ کھڑا کر دیا تاکہ نواز شریف ایک گروپ کا ساتھ دے تو دوسرا اس کے خلاف ہو جائے۔دوبئی کے حکمران کا مودی سے ملنا نواز شریف کی ڈوبتی کشتی کا آخری تنکا ثابت ہوا جس کے بعد دوبئی کی ایک کمپنی کو جعلی طور پر نواز شریف کے نام رجسٹر کیا گیا ۔ جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کے ججوں کو عالمی طاقتوں نے اپنے ساتھ کیسے ملایا، اس بات سے باخبر لوگ اچھی طرح باخبر ہیں۔
ہماری تحریک انصاف کے کارکنوں سے ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے کہ آپ لوگ اس عالمی سازش کا، اپنی نادانی میں حصہ بنے ہیں، ابھی بھی وقت ہے کہ عالم اسلام کی آخری امیداور پاکستان میں جمہوریت کے علمبردار نواز شریف کے ہاتھ پر بیعت ہو جائیں۔

(اس تحریر کو صرف مزاح پارے کے طور پڑھا جائے۔ )

Follow us on Facebook

Click here to WATCH book reviews

Click here to read more Blogs

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *