Crime and Punishment

Crime and Punishment by Fyodor Dostoyevsky

Crime and Punishment by Fyodor Dostoyevsky

جرائم اور ان کی سزا پر دانشور صدیوں سے بحث کرتے آ رہے ہیں. ایک طبقہ کسی عمل کو اپنا حق سمجھتا ہے تو دوسرا طبقہ اسی عمل کو ایک سنگین جرم گردانتا ہے. قسمت سے اگر کسی عمل کو سب طبقات جرم تسلیم کر بھی لیں تو اس کی سزا تجویز کرنے پر شاذونادر ہی اتفاق ہوتا ہے. مثلاً ترقی پذیر ممالک میں گھناؤنے جرائم پر پھانسی کی سزا دی جاتی ہے لیکن ترقی یافتہ ممالک کی اکثریت پھانسی کی سزا سے دستبردار ہو چکی ہے.

دوستووسکی کا ناول کرائم اینڈ پنشمنٹ (جرم و سزا) ایسا پہلا ناول سمجھا جاتا ہے جس میں مجرم کی نفسیات سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے. یہ ایک نوجوان راسکولنکوف کے گرد گھومتا ہے جو گاؤں سے شہر تعلیم حاصل کرنے کےلیے آتا ہے اور انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہوتا ہے. راسکولنکوف ایک تھیوری تخلیق کرتا ہے کہ انسانوں کی دو اقسام ہیں؛ عظیم آدمی جنہیں ہر جرم پر استثناء حاصل ہے مثلاً نپولین جو ہزاروں لوگوں کو قتل کر کے بھی عظیم ہی کہلاتا ہے،دوسرے عام لوگ جن کی زندگی دال روٹی کے ہی چکر میں گھومتی رہتی ہے.

خبطِ عظمت کا شکار راسکولنکوف اپنی تھیوری درست ثابت کرنے کےلیے ایک سودخور بڑھیا اور اس کی بہن کو قتل کر دیتا ہے. قتل کرنے کے بعد وہ ایک ذہنی اذیت کا شکار ہو جاتا ہے، اسی ذہنی اذیت اور بے خیالی کے عالم میں اس کی بعض حرکتوں اور گفتگو سے اس کے دوستوں اور پولیس کو شک پڑتا ہے کہ قتل اسی نے کیا ہے. تمام ناول اس کی ذہنی کیفیت اور اردگرد کے لوگوں کے ساتھ اس کے رویے کے گرد گھومتا ہے.

راسکولنکوف کے علاوہ کئی اور بھی کردار ہیں مثلاً اس کی بہن ڈونیا، ایک کلرک میڈوف کی بیوی اور بیٹی سونیا، وفادار دوست رازموخن جو کہ راسکولنکوف کے برعکس زندگی کے بارے میں ایک مثبت رائے رکھتا ہے، اور ولن پورفرے جو کہ پولیس کا ایک قابل تفتیشی افسر ہے. ان کے علاوہ دو کردار اور بھی اہم ہیں جو کہ راسکولنکوف کے آبائی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ دونوں ہی ڈونیا سے شادی کرنا چاہتے ہیں.

یہ دوستووسکی کا کمال ہے کہ ہر کردار اپنی جگہ طاقتور ہے اور ناول پڑھتے ہوئے ہر کردار کی شخصیت اپنی تمام تر خوبیوں اور خامیوں سمیت قاری کے ذہن میں بیٹھ جاتی ہے.

انیسویں صدی کے روس کے پس منظر میں لکھا گیا یہ ناول اپنے قاری سے پوری توجہ مانگتا ہے. پڑھیے، اور دوستووسکی کے فنِ تحریر سے لطف اٹھائیے.

کچھ منتخب ڈائیلاگز:

.To go wrong in one’s own way is better than to go right in someone else’s.

Pain and suffering are always inevitable for a large intelligence and a deep heart. The really great men must, I think, have great sadness on earth.

The man who has a conscience suffers whilst acknowledging his sin. That is his punishment– as well as prison.

We sometimes encounter people, even perfect strangers, who begin to interest us at first sight, somehow suddenly, all at once, before a word has been spoken.”

“I used to analyze myself down to the last thread, used to compare myself with others, recalled all the smallest glances, smiles and words of those to whom I’d tried to be frank, interpreted everything in a bad light, laughed viciously at my attempts ‘to be like the rest’ –and suddenly, in the midst of my laughing, I’d give way to sadness, fall into ludicrous despondency and once again start the whole process all over again – in short, I went round and round like a squirrel on a wheel.”

Click here to read more book reviews

Click here to WATCH book reviews

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *